باب قول النبي صلى الله عليه وسلم: «سترون بعدي أمورا تنكرونها»

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : سَتَرَوْنَ بَعْدِي أُمُورًا تُنْكِرُونَهَا وَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ زَيْدٍ : قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : اصْبِرُوا حَتَّى تَلْقَوْنِي عَلَى الحَوْضِ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

6680 حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ القَطَّانُ ، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ ، حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ وَهْبٍ ، سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ ، قَالَ : قَالَ لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : إِنَّكُمْ سَتَرَوْنَ بَعْدِي أَثَرَةً وَأُمُورًا تُنْكِرُونَهَا قَالُوا : فَمَا تَأْمُرُنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ ؟ قَالَ : أَدُّوا إِلَيْهِمْ حَقَّهُمْ ، وَسَلُوا اللَّهَ حَقَّكُمْ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

Allah's Messenger (ﷺ) said to us, You will see after me, selfishness (on the part of other people) and other matters that you will disapprove of. They asked, What do you order us to do, O Allah's Messenger (ﷺ)? (under such circumstances)? He said, Pay their rights to them (to the rulers) and ask your right from Allah.

":"ہم سے مسدد نے بیان کیا ، کہا ہم سے یحییٰ بن سعید نے بیان کیا ، کہا ہم سے اعمش نے بیان کیا ، ان سے زید بن وہب نے بیان کیا ، انہوں نے عبداللہ رضی اللہ عنہ سے سنا ، انہوں نے بیان کیا کہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم سے فرمایا ، تم میرے بعد بعض کام ایسے دیکھو گے جو تم کو برے لگیں گے ۔ صحابہ نے عرض کیا یا رسول اللہ ! آپ اس سلسلے میں کیا حکم فرماتے ہیں ؟ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا انہیں ان کا حق ادا کرو اور اپنا حق اللہ سے مانگو ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Musaddad telah menceritakan kepada kami Yahya bin Sa'id Al Qaththan telah menceritakan kepada kami Al A'masy telah menceritakan kepada kami Zaid bin Wahab aku mendengar Abdullah mengatakan; Rasulullah shallallahu 'alaihi wasallam bersabda kepada kami; 'Kalian akan menyaksikan sikap-sikap egois sepeninggalku dan beberapa perkara yang kalian ingkari.' Para sahabat bertanya; 'Lantas bagaimana anda menyuruh kami ya Rasulullah! ' Nabi menjawab; 'Tunaikanlah hak mereka dan mintalah kepada Allah hakmu!''

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

6681 حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الوَارِثِ ، عَنِ الجَعْدِ ، عَنْ أَبِي رَجَاءٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : مَنْ كَرِهَ مِنْ أَمِيرِهِ شَيْئًا فَلْيَصْبِرْ ، فَإِنَّهُ مَنْ خَرَجَ مِنَ السُّلْطَانِ شِبْرًا مَاتَ مِيتَةً جَاهِلِيَّةً

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

The Prophet (ﷺ) said, Whoever disapproves of something done by his ruler then he should be patient, for whoever disobeys the ruler even a little (little = a span) will die as those who died in the Pre-lslamic Period of Ignorance. (i.e. as rebellious Sinners).

":"ہم سے مسدد نے بیان کیا ، ان سے عبدالوارث بن سعید نے بیان کیا ، ان سے جعد صیرفی نے ، ان سے ابورجاء عطاردی نے اور ان سے ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص اپنے امیر میں کوئی ناپسند بات دیکھے تو صبر کرے ( خلیفہ ) کی اطاعت سے اگر کوئی بالشت بھر بھی باہر نکلا تو اس کی موت جاہلیت کی موت ہو گی ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Musaddad telah menceritakan kepada kami 'Abdul warits dari Al Ja'd dari Abu Raja' dari Ibnu 'Abbas dari Nabi shallallahu 'alaihi wasallam bersabda; 'Siapa yang tidak menyukai kebijakan amir (pemimpinnya) hendaklah bersabar sebab siapapun yang keluar dari ketaatan kepada amir sejengkal ia mati dalam jahiliyah.''

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

6682 حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ ، عَنِ الجَعْدِ أَبِي عُثْمَانَ ، حَدَّثَنِي أَبُو رَجَاءٍ العُطَارِدِيُّ ، قَالَ : سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : مَنْ رَأَى مِنْ أَمِيرِهِ شَيْئًا يَكْرَهُهُ فَلْيَصْبِرْ عَلَيْهِ فَإِنَّهُ مَنْ فَارَقَ الجَمَاعَةَ شِبْرًا فَمَاتَ ، إِلَّا مَاتَ مِيتَةً جَاهِلِيَّةً

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

The Prophet (ﷺ) said, Whoever notices something which he dislikes done by his ruler, then he should be patient, for whoever becomes separate from the company of the Muslims even for a span and then dies, he will die as those who died in the Pre-lslamic period of Ignorance (as rebellious sinners). (Fath-ul-Bari page 112, Vol. 16)

":"ہم سے ابوالنعمان نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے حماد بن زید نے بیان کیا ، ان سے جعد ابی عثمان نے بیان کیا ، ان سے ابورجاء العطاردی نے بیان کیا ، انہوں نے کہا کہمیں نے ابن عباس رضی اللہ عنہما سے سنا ، ان سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس نے اپنے امیر کی کوئی ناپسند چیز دیکھی تو اسے چاہے کہ صبر کرے اس لیے کہ جس نے جماعت سے ایک بالشت بھر جدائی اختیار کی اور اسی حال میں مرا تو وہ جاہلیت کی سی موت مرے گا ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Abu Nu'man telah menceritakan kepada kami Hammad bin Zaid dari Alja'd Abi Utsman telah menceritakan kepadaku Abu Raja' Al 'utharidi mengtakan aku mendengar Ibnu Abbas radliallahu 'anhuma dari Nabi Shallallahu'alaihiwasallam bersabda; 'Siapapun yang melihat sesuatu dari pemimpinnya yang tak disukainya hendaklah ia bersabar terhadapnya sebab siapa yang memisahkan diri sejengkal dari jama'ah kecuali dia mati dalam jahiliyah.''

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

6683 حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ، حَدَّثَنِي ابْنُ وَهْبٍ ، عَنْ عَمْرٍو ، عَنْ بُكَيْرٍ ، عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ ، عَنْ جُنَادَةَ بْنِ أَبِي أُمَيَّةَ ، قَالَ : دَخَلْنَا عَلَى عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ ، وَهُوَ مَرِيضٌ ، قُلْنَا : أَصْلَحَكَ اللَّهُ ، حَدِّثْ بِحَدِيثٍ يَنْفَعُكَ اللَّهُ بِهِ ، سَمِعْتَهُ مِنَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : دَعَانَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَبَايَعْنَاهُ ، فَقَالَ فِيمَا أَخَذَ عَلَيْنَا : أَنْ بَايَعَنَا عَلَى السَّمْعِ وَالطَّاعَةِ ، فِي مَنْشَطِنَا وَمَكْرَهِنَا ، وَعُسْرِنَا وَيُسْرِنَا وَأَثَرَةً عَلَيْنَا ، وَأَنْ لاَ نُنَازِعَ الأَمْرَ أَهْلَهُ ، إِلَّا أَنْ تَرَوْا كُفْرًا بَوَاحًا ، عِنْدَكُمْ مِنَ اللَّهِ فِيهِ بُرْهَانٌ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

":"ہم سے اسماعیل بن ابی اویس نے بیان کیا ، کہا مجھ سے عبداللہ بن وہب نے بیان کیا ، ان سے عمرو بن حارث نے ، ان سے بکیر بن عبداللہ نے ، ان سے بسر بن سعید نے ، ان سے جنادہ بن ابی امیہ نے بیان کیا کہہم عبادہ ابن صامت رضی اللہ عنہ کی خدمت میں پہنچے وہ مریض تھے اور ہم نے عرض کیا اللہ تعالیٰ آپ کو صحت عطا فرمائے ۔ کوئی حدیث بیان کیجئے جس کا نفع آپ کو اللہ تعالیٰ پہنچائے ۔ انہوں نے بیان کیا کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے لیلۃالعقبہ میں سنا ہے کہ آپ نے ہمیں بلایا اور ہم نے آپ سے بیعت کی ۔ انہوں ( عبادہ بن صامت ) نے بیان کیا کہ جن باتوں کا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم سے عہد لیا تھا ان میں یہ بھی تھا کہ خوشی و ناگواری ، تنگی اور کشادگی اور اپنی حق تلفی میں بھی اطاعت و فرمانبرداری کریں اور یہ بھی کہ حکمرانوں کے ساتھ حکومت کے بارے میں اس وقت تک جھگڑا نہ کریں جب تک ان کو اعلانیہ کفر کرتے نہ دیکھ لیں ۔ اگر وہ اعلانیہ کفر کریں تو تم کو اللہ کے پاس سے دلیل مل جائے گی ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Isma'il telah menceritakan kepadaku Ibnu Wahb dari Amru dari Bukair dari Busr bin Sa'id dari Junadah bin Umayyah mengatakan kami berkunjung ke Ubadah bin Shamit yang ketika itu sedang sakit. Kami menyapa; 'semoga Allah menyembuhkanmu ceritakan kepada kami sebuah Hadits yang kiranya Allah memberimu manfaat karenanya yang engkau dengar dari Nabi shallallahu 'alaihi wasallam! ' Ia menjawab; 'Nabi shallallahu 'alaihi wasallam memanggil kami sehingga kami berbaiat kepada beliau.' Ubadah melanjutkan; diantara janji yang beliau ambil dari kami adalah agar kami berbaiat kepada beliau untuk senantiasa mendengar dan ta'at saat giat mapun malas dan saat kesulitan maupun kesusahan lebih mementingkan urusan bersama serta agar kami tidak mencabut urusan dari ahlinya kecuali jika kalian melihat kekufuran yang terang-terangan yang pada kalian mempunyai alasan yang jelas dari Allah.''

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

6684 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَرْعَرَةَ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، عَنْ أُسَيْدِ بْنِ حُضَيْرٍ : أَنَّ رَجُلًا أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، فَقَالَ : يَا رَسُولَ اللَّهِ ، اسْتَعْمَلْتَ فُلاَنًا وَلَمْ تَسْتَعْمِلْنِي ؟ قَالَ : إِنَّكُمْ سَتَرَوْنَ بَعْدِي أَثَرَةً ، فَاصْبِرُوا حَتَّى تَلْقَوْنِي

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

A man came to the Prophet (ﷺ) and said, O Allah's Messenger (ﷺ)! You appointed such-and-such person and you did not appoint me? The Prophet (ﷺ) said, After me you will see rulers not giving you your right (but you should give them their right) and be patient till you meet me.

":"ہم سے محمد بن عرعرہ نے بیان کیا ، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا ، ان سے قتادہ نے ، ان سے انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے اور ان سے اسید بن حضیر رضی اللہ عنہ نے ،ایک صاحب ( خود اسید ) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! آپ نے فلاں عمرو بن عاص کو حاکم بنا دیا اور مجھے نہیں بنایا ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم لوگ انصاری میرے بعد اپنی حق تلفی دیکھو گے تو قیامت تک صبر کرنا یہاں تک کہ تم مجھ سے آ ملو ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Muhammad bin 'Ar'arah telah menceritakan kepada kami Syu'bah dari Qatadah dari Anas bin Malik dari Usaid bin Hudhair ada seseorang yang menemui Nabi shallallahu 'alaihi wasallam dan berujar; 'Wahai Rasulullah engkau mempekerjakan si fulan namun engkau tidak mempekerjakan aku? ' maka Nabi menjawab; 'kalian sepeninggalku akan melihat sifat-sifat egoisme maka bersabarlah hingga kalian menemuiku.''