باب «لم يكن النبي صلى الله عليه وسلم فاحشا ولا متفحشا»
5705 حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ سُلَيْمَانَ ، سَمِعْتُ أَبَا وَائِلٍ ، سَمِعْتُ مَسْرُوقًا ، قَالَ : قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرٍو ح وحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ شَقِيقِ بْنِ سَلَمَةَ ، عَنْ مَسْرُوقٍ ، قَالَ : دَخَلْنَا عَلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو ، حِينَ قَدِمَ مَعَ مُعَاوِيَةَ إِلَى الكُوفَةِ ، فَذَكَرَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ : لَمْ يَكُنْ فَاحِشًا وَلاَ مُتَفَحِّشًا ، وَقَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : إِنَّ مِنْ أَخْيَرِكُمْ أَحْسَنَكُمْ خُلُقًا |
Abdullah bin 'Amr mentioned Allah's Messenger (ﷺ) saying that he was neither a Fahish nor a Mutafahish. Abdullah bin 'Amr added, Allah's Messenger (ﷺ) said, 'The best among you are those who have the best manners and character.'
":"ہم سے حفص بن عمر بن حارث ابوعمرو حوش نے بیان کیا ، کہا ہم سے شعبہ بن حجاج نے بیان کیا ، ان سے سلیمان نے ، انہوں نے ابووائل شقیق بن سلمہ سے سنا ، انہوں نے مسروق سے سنا ، انہوں نے بیان کیا کہ عمر رضی اللہ عنہ نے کہا ( دوسری سند ) امام بخاری نے کہا ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ، کہا ہم سے جریر نے بیان کیا ، ان سے اعمش نے ، ان سے شقیق بن سلمہ نے اور ان سے مسروق نے بیان کیا کہجب معاویہ رضی اللہ عنہ کے ساتھ عبداللہ بن عمر و بن عاص کوفہ تشریف لائے تو ہم ان کی خدمت میں حاضر ہوئے ۔ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ذکر کیا اور بتلایا کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم بد گو نہ تھے اور نہ آپ بدزبان تھے اور انہوں نے یہ بھی بیان کیا کہ آپ نے فرمایا کہ تم میں سب سے بہتر وہ آدمی ہے ، جس کے اخلاق سب سے اچھے ہوں ۔
':'Telah menceritakan kepada kami Hafsh bin Umar telah menceritakan kepada kami Syu'bah dari Sulaiman saya mendengar Abu Wa`il saya mendengar Masruq dia berkata; Abdullah bin 'Amru berkata. Dan diriwayatkan dari jalur lain telah menceritakan kepada kami Qutaibah telah menceritakan kepada kami Jarir dari Al A'masy dari Syaqiq bin Salamah dari Masruq dia berkata; 'Kami pernah menemui Abdullah bin 'Amru ketika kami tiba di Kufah bersama Mu'awiyah kemudian dia ingat Rasulullah shallallahu 'alaihi wasallam seraya berkata; 'Beliau tidak pernah berbuat kejelekan dan tidak menyuruh untuk berbuat kejelekan.' Lalu (Abdullah bin Amru) berkata; Rasulullah shallallahu 'alaihi wasallam bersabda: 'Sesungguhnya orang yang terbaik di antara kalian ialah yang paling bagus akhlaknya.''
5706 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلاَمٍ ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الوَهَّابِ ، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ ، عَنْ عَائِشَةَ ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا : أَنَّ يَهُودَ أَتَوُا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالُوا : السَّامُ عَلَيْكُمْ ، فَقَالَتْ عَائِشَةُ : عَلَيْكُمْ ، وَلَعَنَكُمُ اللَّهُ ، وَغَضِبَ اللَّهُ عَلَيْكُمْ . قَالَ : مَهْلًا يَا عَائِشَةُ ، عَلَيْكِ بِالرِّفْقِ ، وَإِيَّاكِ وَالعُنْفَ وَالفُحْشَ قَالَتْ : أَوَلَمْ تَسْمَعْ مَا قَالُوا ؟ قَالَ : أَوَلَمْ تَسْمَعِي مَا قُلْتُ ؟ رَدَدْتُ عَلَيْهِمْ ، فَيُسْتَجَابُ لِي فِيهِمْ ، وَلاَ يُسْتَجَابُ لَهُمْ فِيَّ |
`Aisha said that the Jews came to the Prophet (ﷺ) and said, As-Samu 'Alaikum (death be on you). `Aisha said (to them), (Death) be on you, and may Allah curse you and shower His wrath upon you! The Prophet (ﷺ) said, Be calm, O `Aisha ! You should be kind and lenient, and beware of harshness and Fuhsh (i.e. bad words). She said (to the Prophet), Haven't you heard what they (Jews) have said? He said, Haven't you heard what I have said (to them)? I said the same to them, and my invocation against them will be accepted while theirs against me will be rejected (by Allah).
":"ہم سے محمد بن سلام نے بیان کیا ، کہا ہم کو عبدالوہاب ثقفی نے خبر دی ، انہیں ایوب سختیانی نے ، انہیں عبداللہ بن ابی ملیکہ نے اور انہیں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہکچھ یہودی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے یہاں آئے اور کہا ” السام علیکم “ ( تم پر موت آئے ) اس پر حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ تم پر بھی موت آئے اور اللہ کی تم پر لعنت ہو اور اس کا غضب تم پر نازل ہو ۔ لیکن آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ( ٹھہرو ) عائشہ رضی اللہ عنہا ! تمہیں نرم خوئی اختیار کرنے چاہیے سختی اور بدزبانی سے بچنا چاہیئے ۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے عرض کیا ، حضور آپ نے ان کی بات نہیں سنی ، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم نے انہیں میرا جواب نہیں سنا ، میں نے ان کی بات انہیں پر لوٹا دی اور ان کے حق میں میری بددعا قبول ہو جائے گی ۔ لیکن میرے حق میں ان کی بددعا قبول ہی نہ ہو گی ۔
':'Telah menceritakan kepada kami Muhammad bin Salam telah mengabarkan kepada kami Abdul Wahhab dari Ayyub dari Abdullah bin Abu Mulaikah dari Aisyah radliallahu 'anha bahwa sekelompok orang Yahudi datang kepada Nabi shallallahu 'alaihi wasallam sambil berkata; 'Kebinasaan atasmu.' Maka Aisyah berkata; 'Semoga atas kalian juga dan semoga laknat dan murka Allah juga menimpa kalian.' Beliau bersabda: 'Tenanglah wahai Aisyah berlemah lembutlah dan janganlah kamu bersikeras dan janganlah kamu berkata keji.' Aisyah berkata; 'Apakah anda tidak mendengar apa yang mereka katakan?' beliau bersabda: 'Tidakkah kamu mendengar apa yang saya ucapkan saya telah membalasnya adapun jawabanku akan dikabulkan sementara do'a mereka tidak akan diijabahi.''
5707 حَدَّثَنَا أَصْبَغُ ، قَالَ : أَخْبَرَنِي ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنَا أَبُو يَحْيَى هُوَ فُلَيْحُ بْنُ سُلَيْمَانَ ، عَنْ هِلاَلِ بْنِ أُسَامَةَ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ : لَمْ يَكُنِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَبَّابًا ، وَلاَ فَحَّاشًا ، وَلاَ لَعَّانًا ، كَانَ يَقُولُ لِأَحَدِنَا عِنْدَ المَعْتِبَةِ : مَا لَهُ تَرِبَ جَبِينُهُ |
The Prophet (ﷺ) was not one who would abuse (others) or say obscene words, or curse (others), and if he wanted to admonish anyone of us, he used to say: What is wrong with him, his forehead be dusted!
":"ہم سے اصبغ بن فرج نے بیان کیا ، انہوں نے کہا کہ مجھے عبداللہ بن وہب نے خبر دی انہوں نے کہا ہم کو ابو یحییٰ فلیح بن سلیمان نے خبر دی ، انہیں ہلال بن اسامہ نے بیان کیا اور ان سے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نہ گالی دیتے تھے نہ بدگو تھے نہ بدخو تھے اور نہ لعنت ملامت کرتے تھے ۔ اگر ہم میں سے کسی پر ناراض ہوتے اتنا فرماتے اسے کیا ہو گیا ہے ۔ اس کی پیشانی میں خاک لگے ۔
':'Telah menceritakan kepada kami Asbagh dia berkata; telah mengabarkan kepadaku Ibnu Wahb telah mengabarkan kepada kami Abu Yahya yaitu Fulaih bin Sulaiman dari Hilal bin Usamah dari Anas bin Malik radliallahu 'anhu dia berkata; 'Nabi shallallahu 'alaihi wasallam adalah sosok yang tidak pernah mencela berkata keji dan melaknat apabila beliau mencela salah satu dari kami maka beliau akan berkata: 'Mengapa dahinya berdebu (dengan sindiran).''
5708 حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عِيسَى ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَوَاءٍ ، حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ القَاسِمِ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ المُنْكَدِرِ ، عَنْ عُرْوَةَ ، عَنْ عَائِشَةَ : أَنَّ رَجُلًا اسْتَأْذَنَ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، فَلَمَّا رَآهُ قَالَ : بِئْسَ أَخُو العَشِيرَةِ ، وَبِئْسَ ابْنُ العَشِيرَةِ فَلَمَّا جَلَسَ تَطَلَّقَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي وَجْهِهِ وَانْبَسَطَ إِلَيْهِ ، فَلَمَّا انْطَلَقَ الرَّجُلُ قَالَتْ لَهُ عَائِشَةُ : يَا رَسُولَ اللَّهِ ، حِينَ رَأَيْتَ الرَّجُلَ قُلْتَ لَهُ كَذَا وَكَذَا ، ثُمَّ تَطَلَّقْتَ فِي وَجْهِهِ وَانْبَسَطْتَ إِلَيْهِ ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : يَا عَائِشَةُ ، مَتَى عَهِدْتِنِي فَحَّاشًا ، إِنَّ شَرَّ النَّاسِ عِنْدَ اللَّهِ مَنْزِلَةً يَوْمَ القِيَامَةِ مَنْ تَرَكَهُ النَّاسُ اتِّقَاءَ شَرِّهِ |
A man asked permission to enter upon the Prophet. When the Prophet (ﷺ) saw him, he said, What an evil brother of his tribe! And what an evil son of his tribe! When that man sat down, the Prophet (ﷺ) behaved with him in a nice and polite manner and was completely at ease with him. When that person had left, 'Aisha said (to the Prophet). O Allah's Apostle! When you saw that man, you said so-and-so about him, then you showed him a kind and polite behavior, and you enjoyed his company? Allah's Messenger (ﷺ) said, O 'Aisha! Have you ever seen me speaking a bad and dirty language? (Remember that) the worst people in Allah's sight on the Day of Resurrection will be those whom the people leave (undisturbed) to be away from their evil (deeds).
":"ہم سے عمرو بن عیسیٰ نے بیان کیا ، کہا ہم سے محمد بن سواء نے بیان کیا ، کہا ہم سے روح ابن قاسم نے بیان کیا ، ان سے محمد بن منکدر نے ، ان سے عروہ نے اور ان سے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک شخص نے اندر آنے کی اجازت چاہی ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے دیکھ کر فرمایا کہ برا ہے فلاں قبیلہ کا بھائی ۔ یا ( آپ نے فرمایا ) کہ برا ہے فلاں قبیلہ کا بیٹا ۔ پھر جب وہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آبیٹھا تو آپ اس کے ساتھ بہت خوش خلقی کے ساتھ پیش آئے ۔ وہ شخص جب چلا گیا تو حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے آپ سے عرض کیا یا رسول اللہ ! جب آپ نے اسے دیکھا تھا تو اس کے متعلق یہ کلمات فرمائے تھے ، جب آپ اس سے ملے تو بہت ہی خندہ پیشانی سے ملے ۔ آنحضرت نے فرمایا اے عائشہ ! تم نے مجھے بدگو کب پایا ۔ اللہ کے یہاں قیامت کے دن وہ لوگ بدترین ہوں گے جن کے شر کے ڈر سے لوگ اس سے ملنا چھوڑ دیں ۔
':'Telah menceritakan kepada kami 'Amru bin Isa telah menceritakan kepada kami Muhammad bin Sawa` telah menceritakan kepada kami Rauh bin Al Qasim dari Muhammad bin Al Munkadir dari 'Urwah dari Aisyah Bahwa seorang laki-laki meminta izin kepada nabi Shallalahu 'alaihi wa sallam ketika beliau melihat orang tersebut beliau bersabda: 'Amat buruklah saudara Kabilah ini atau seburuk-buruk saudara Kabilah ini.' Saat orang itu duduk beliau menampakkan wajahnya yang berseri-seri setelah orang itu keluar 'A`isyah berkata; 'Wahai Rasulullah ketika anda melihat (kedatangan) orang tersebut anda berkata seperti ini dan ini namun setelah itu wajah anda nampak berseri-seri Maka Rasulullah Shallalahu 'alaihi wa sallam bersabda: 'Wahai 'A`isyah kapankah kamu melihatku mengatakan perkataan keji? Sesungguhnya seburuk-buruk kedudukan manusia di sisi Allah pada hari kiamat adalah orang yang ditinggalkan oleh manusia karena takut akan kekejiannya.''